انعامات حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز
بر محمودالحسن قادری رضوی چشتی سہروردی
الحمد لله علی نعمائه
گزشتہ ہفتہ کسی کام سے صوبۂ کرناٹک میں جانا ہوا جس جگہ مجھے جانا تھا
وہاں سے گلبرگہ شریف بہت ہی قریب تھا
لہذا گلبرگہ شریف کی حاضری مقدم سمجھا
اور آستانۂ سلطان دکن َحضرت خواجہ سید محمد بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمۃ والرضوان پر بعد نماز مغرب پہنچا
مزار مقدس پر سلام عقیدت پیش کیا
بعد نماز عشاء احاطۂ درگاہ شریف میں ہی ایک طرف بیٹھ کر مراقب ہوا
جو کچھ مانگنا تھا صدق دل سے مانگ لیا
سرکار نے بھی جو کچھ نوازنا تھا اپنی بندہ نوازی فرماتے ہوئے نواز دیا
اس دربار میں تو ہاتھ پھیلانے کی دیر ہے
وہ بن مانگے بھی عطا فرمانے والوں میں ہیں
اسی لئے تو انہیں بندہ نواز کہا جاتا ہے
آپ کےشجرہ میں اس کا برملا اظہار بھی ہے
چوں نام محمد آوردہ
شد بندہ نواز ہر بندہ
سلطان دکن شد پائندہ
اے جان رسول امیں مددے
حضرت خواجہ بندہ نواز کی مدح سرائی کسی نے ان الفاظ میں بھی کی ہے
نیست کعبہ در دکن جز درگہ گیسو دراز
بادشاہ دین و دنیا تا ابد بندہ نواز
غرض کہ بادشاہ دکن کی بڑی شان ہے
اپنے منگتوں کو خالی ہاتھ کبھی نہیں لوٹاتے
آپ نے مجھ پر اپنی عطاؤں کی بارش فرما دی
اور
مجھے اپنی سلطانی شان کے فرمان سے حکم فرمایا
*اے طالب رہ حق و صواب وسالک شوق از مجربات خود خلق را فیض رساں*
یہی فرمان و حکم میرے لئے نجات و بخشش کی ضمانت ہے
یہ میرے نصیب کی بلندی ہے
حضرت خواجہ بندہ نواز نے اپنی بندہ نوازی سے سلوک کی راہیں مجھ پر کھول دیں
جس پر میں جتنا ناز کروں کم ہے
یہ ان کی کرم و بندہ نوازی ہے کہ مجھ جیسے حقیر و کمتر پر یہ کرم فرمایا
ان شاء الله سرکار کے حکم پر عمل آوری کرتے ہوئے خدمت خلق کے اپنے کاموں میں تیزی لاؤں گا
اور ایک کتاب جس میں میرے مجرب عملیات اور سرکاروں کی عطائیں ہوں گی بہت جلد عوام الناس کی خدمت میں
مجربات محمود
کے نام سے پیش کروں گا
الله کریم اپنے محبوب کے ان محبوبین کے صدقے و توسل سے میری خدمات کو شرف قبول عطا فرمائے
آمین بجاہ النبی الکریم صلی الله علیہ وسلم
No comments:
Post a Comment